رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کے نائب جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے «المنار» سٹلائٹ چائنل سے گفتگو میں شام میں امریکن پروجیکٹ کو شکست سے روبرو بتایا اور کہا: امریکا اور اس کے اتحادی، علاقہ میں وسیع نقصانات اور اپنے مقاصد کی عدم دستیابی کی بنیاد پر مستقبل کے لئے مزید پروگرام نہ بنا سکے ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکی وزیر خارجہ کا علاقہ کا حالیہ سفر ، شام میں ہوئی شکست پر پردہ ڈالنا اور اپنے اتحادیوں کو قوت عطا کرنا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے امریکی وزیر خارجہ کے سفر پر عکس العمل پیش کرتے ہوئے کہا : امریکی وزیر خارجہ اس سے بخوبی واقف تھے کہ وہ لبنان اور اس ملک کے ذمہ دار طبقہ کو اپنی باتیں املا نہیں کروا سکتے تھے نیز وہ افراد جو علاقہ میں تکفیری دھشت گردوں کی حمایت اور آئے دن غاصب صھیونیت کی حمایت میں مصروف رہتے ہیں اسے لوگ کسی کو نصیحت کرنے کی توانائی نہیں رکھتے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ لبنان کا مستقبل اس ملک کی عوام کے ہاتھوں طے ہوگا کہا: لبنان کی فوج ، استقامتی گروہ اور عوام میں اس سرزمین کی حفاظت کی توانائی موجود ہے ، لبنان کے لئے یہی بہتر ہے کہ وہ علاقہ میں شکست کی دوچار امریکی اور اسرائیلی سازشوں پر اعتماد نہ کریں ۔
حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے لبنان کی مشکلات کے حل کی چابھی کو خود ملک میں تلاش کرنے کی تاکید کی اور کہا: ملک میں اختلافات اقتصادی ، سماجی اور معیشتی بحران میں افزودگی کا سبب ہوں گے ، لہذا جلد از جلد حکومت تشکیل پا جانا چاہئے ۔
انہوں نے بیان کیا: بہت سارے لوگ اس بات کو فراموش کر گئے ہیں کہ علاقہ کی سب بڑی مشکل اسرائیل ہے ، اسرائیل کا وجود، فلسطین میں اس کی سرگرمیاں اور تجاوزات علاقہ کی سب بڑی مشکل ہے ، لہذا جب تک علاقہ میں غاصب صھیونیت کا وجود رہے گا علاقہ کو امن و سکون نہ ملے گا، آپ دیکھیں کہ اسرائیل کس طرح علاقہ کے مسائل میں مداخلت کر رہا ہے اور امریکا و یوروپ کس طرح اس غاصب سے عرب ممالک کے دوستانہ تعلقات قائم کرانے میں مصروف ہیں ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۳